ہندوستان کی ریاست میگھالیہ کے گورنر شموگناتھن نے جنسی استحصال کے الزامات
لگنے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان پر الزام عائد کیا گیا تھا
کہ انھوں نے گورنر ہاؤس کو تقریباً 'نوجوان لڑکیوں کے کلب میں تبدیل کر
دیا ہے۔ شموگناتھن نے اپنا استعفیٰ صدر کو بھیج دیا ہے۔ 67 سالہ
شموگناتھن نے 20 مئی 2015 کو میگھالیہ کے گورنر کا عہدہ سنبھالا تھا اور
ستمبر 2016 سے ان کے پاس اروناچل پردیش کے گورنر کا بھی اضافی چارج تھا۔
بدھ کے روز شیلانگ میں راج بھون میں کام کرنے والے تقریباً 80 ملازمین نے
وزیر اعظم کے دفتر، صدر پرنب مکھرجی اور وزارت داخلہ کو
ایک خط لکھ کر
گورنر کو فوری طور پر برطرف کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ملازمین کا الزام تھا
کہ 'گورنر کی حرکتوں سے راج بھون کی ساکھ مجروح ہوئی ہے اور گورنر ہاؤس کے
ملازمین کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔' اس خط میں لکھا گیا تھا کہ 'راج بھون کے
اصول و ضوابط کو شدید طور پر پامال کیا گيا، اس کی ساکھ کو نظر انداز' کیا
گيا ہے اور اسے ایک 'ینگ لیڈیز کلب' میں تبدیل کر دیا گيا ہے۔ اس سے راج
بھون کے ملازمین کو 'ذہنی تناؤ اور تکلیف' پہنچی ہے۔ بدھ کو ہی میگھالیہ
کے وزیر اعلیٰ مکل سنگما نے کہا تھا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی اور
وزارت داخلہ کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔